Skip to main content

I miss you now...










💚

I should have never learnt the art of walking with youShould have never be aware of the magic in your presence
I never knew the hell I was preparing for myselfI can't Simply just can't make myself stand in front of the mirror without cryingI wish you with me in all circumstances Realising the reality, I still do believe in miracles Miracles that are never going to happen!It's really hard to go through dawn to dusk without mentioning you, specifically when every single damn thing reminds me of you , you have always said me that I was strong but you weren't right! you know what I am not strong now! I might confess I am just acting really well , you have been somewhere the reason for me to stand up but as now you are not here I can't even stand straight in front of my self! I have pushed you away as far as I could because I know I will never be able to stand for you, I don't want you to criticise our society,our culture, our values, I want you to be an individual with your own identity and maybe you know those miracles that are never going to happen ,a courage to accept me but.. I miss you now!


Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

میں کہوں کہ عشق ڈھونگ ہے تو نہیں نہیں کہا کرے..

ﺍُﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ، ﻋﺸﻖ ﮈﮬﻮﻧﮓ ﮨﮯ ..میں نے کہا تجھے عشق ہوخداکرے   کوئی تجھکواس سےجداکرے تیرےہونٹ ہنسنابھول جائیں تیری آنکھ پرنم رہاکرے تواس کی باتیں کیا کرے تواسکی باتیں سناکرے اسےدیکھکرتورک جائے وہ نظرجھکاکے چلا کرے تجھےہجرکی ایسی جھڑک لگے توملن کی ہرپل دعا کرے تیرےخواب بکھریں ٹوٹ کر توکرچی کرچی چناکرے تو گلی گلی صدا کرے تیرے سامنے تیراگھر جلے نہ بس چلے نہ بجھا سکے تیرےدل سےیہی دعانکلے نہ کسی کو کوئی جدا کرے تجھےعشق ہوپھریقین ہو میں کہوں کہ عشق ڈھونگ ہے تو نہیں نہیں کہا کرے

جون ایلیا , اب مجھے کوئی دلائے نہ محبت کا یقیں جو مجھے بھول نہ سکتے تھے وہی بھول گئے

جون ایلیا مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے یاد اپنی کوئی حالت نہ رہی ، بھول گئے یوں مجھے بھیج کے تنہا سر بازار فریب کیا میرے دوست میری سادہ دلی بھول گئے میں تو بے حس ہوں ، مجھے درد کا احساس نہیں چارہ گر کیوں روش چارہ گری بھول گئے؟ اب میرے اشک محبت بھی نہیں آپ کو یاد آپ تو اپنے ہی دامن کی نمی بھول گئے اب مجھے کوئی دلائے نہ محبت کا یقیں جو مجھے بھول نہ سکتے تھے وہی بھول گئے اور کیا چاہتی ہے گردش ایام کہ ہم اپنا گھر بھول گئے ، ان کی گلی بھول گئے کیا کہیں کتنی ہی باتیں تھیں جو اب یاد نہیں کیا کریں ہم سے بڑی بھول ہوئی ، بھول گئے

بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا, jaun elia

بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا زمانے بھر سے وعدہ کر لیا کیا تو کیا سچ مچ جدائی مجھ سے کر لی تو خود اپنے کو آدھا کر لیا کیا ہنر مندی سے اپنی دل کا صفحہ مری جاں تم نے سادہ کر لیا کیا جو یکسر جان ہے اس کے بدن سے کہو کچھ استفادہ کر لیا کیا بہت کترا رہے ہو مغبچوں سے گناہ ترک بادہ کر لیا کیا یہاں کے لوگ کب کے جا چکے ہیں سفر جادہ بہ جادہ کر لیا کیا اٹھایا اک قدم تو نے نہ اس تک بہت اپنے کو ماندہ کر لیا کیا تم اپنی کج کلاہی ہار بیٹھیں بدن کو بے لبادہ کر لیا کیا   بہت نزدیک آتی جا رہی ہو بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا Read more from the book , order now at  HER WRITINGS